صرف
1
انشاء کی اقسام میں ہے عقد مثال ہے اشتریت زوجت اگر ہم غور کریں تو ان میں بھی سچ اور جھوٹ کا احتمال ہے جس نے کہا زوجت اس میں سچ کا احتمال آیا ہے اگر جھوٹ کہا تو جملہ جھوٹا تو اس کو خبریہ ہونا چاہیے تھا انشاء کیسے ہے
11 اگست، 2025Roy G
شہزاد عابد
راجن پور،روجھان
جب ان الفاظ سے انشاء عقد یعنی کوئی معاملہ طے کیا جائے گا تو اس وقت سچا یا جھوٹا نہیں کہا جا سکتا
دیکھئے عربی میں جب خرید و فروخت ہوتی ہے تو بالفرض جب خریدنے والا کہے گا اشتریت ( میں خریدتا ہوں) اور بیچنے والا کہے گے بعت ( میں بیچتا ہوں) اب ان دونوں جملے یا الفاظ کہنے والوں کو سچا یا جھوٹا کیسے کہا جائے گا
سچا یا جھوٹا اخبار پر ہوتا ہے کہ کسی نے کوئی خبر دی اور واقع کے مطابق دی تو ہم کہیں گے سچ کہہ رہا ہے
اگر واقع (خارج ) کے مطابق نہ ہوئی تو ہم کہیں گے جھوٹا ہے
جبکہ انشاء میں خارج ہی نہیں ہوتا تو اس کو سچا یا جھوٹا کیسے کہا جائے گا