نحو
1
راخ پر زبراورخ پر زیرکی تنوین یہ اسم فاعل ہے باب کرم یکرم سے اس میں کیاتعلیل ہوئی
29 نومبر، 2025Sadiya Binte Shamsuddin
شہزاد عابد
راجن پور،روجھان
رَاخٍ صیغہ واحد مذکر اسم فاعل ثلاثی مجرد ناقص واوی
یہ باب سمع کرم اور نصر سے آتا ہے
اصل میں یہ صیغہ راخِوٌ تھا
قاعدہ
وہ واؤ جو چوتھی جگہ یا اس سے آگے واقع ہو اور اس سے پہلے ضمہ یا واو ساکن نہ ہو تو اسے یاء سے بدلنا واجب ہے۔ اس صورت میں اگر اس کا ماقبل مفتوح ہو تو اسے الف سے بدل دیں گے
اس قاعدے کے مطابق واؤ کو یاء سے بدلا تو راخِیٌ ہو گیا
پھر
قاعدہ
واؤ مضموم ما قبل مضموم یاء مضموم ما قبل مکسور کو ساکن کر دینا واجب ہے بشرطیکہ اس کے بعد واؤ مدہ نا ہو
اس قاعدے کے تحت یاء مضموم ما قبل مکسور تھا یاء کو ساکن کیا تو راخِیْنْ ہو گیا (یہاں تنوین کو کھول کر نون ساکن کی صورت میں لکھا ہے )
اب تنوین کی نون اور یاء ساکن ہو گئے تو یاء اجتماع ساکنین کے سبب گر گیا تو راخِنْ ہو گیا
اب اسی نون ساکن کو تنوین کی صورت میں لکھیں تو راخٍ ہو گیا