نحو
1
هل ،ما، ا ، استفهام كہا لگایا جائے تفصیل سے بیان کر
31 مئی، 2025Sultana Sindhi
شہزاد عابد
راجن پور،روجھان
اس سوال کا جواب کافی تفصیلی ہے کوشش کر کے اس کے جواب کو آسان بناتے ہیں
پہلے ما کے بارے میں بتاتا ہوں
ما کے ذریعے سوال غیر عاقل چیزوں کی ذات،یا ان کی حقیقت یا ان کی صفات معلوم کرنے کے لئے ہوتا ہے
یعنی تین چیزوں کے بارے میں سوال ما کے ذریعے کیئے جاتا ہے
جیسے قرآن کریم میں ہے ما تلک بیمینک موسی ( اے موسی تمہارے سیدھے ہاتھ میں کیا ہے ؟)
تو یہاں سوال غیر عاقل چیز کی ذات معلوم کرنے کے لئے کیوں کہ ہاتھ میں عصا (لاٹھی تھی )
اسی طرح ما ھذا ؟ سے بھی غیر عاقل کی ذات کا سوال ہوتا ہے جبکہ من ھذا ؟ (یہ کون ہے) عاقل ذات کا سوال ہوتا ہے اور اس کا جواب زید، بکر، عمر، فلاں، فلاں، ہوگا
اسی طرح غیر عاقل ذات کی اجناس و صفات کا سوال ما کے ذریعے ہوتا ہے
جیسے ما لونہ ؟ جواب اسود (کالا) یا موٹا پتلا ہونا
یہ سارے سوال کسی چیز کی صفت یا جنس معلوم کرنے کے لئے ہوتے ہیں
دوسرا سوال ما کے ذریعے عاقل ذات کی صفات معلوم کرنے کے لئے ہوتا ہے جیسے ما زید ؟؟ (زید کیا ہے) اس کا جواب ہم دیں گے کہ وہ کاتب ہے یا شاعر ہے یا لمبا ہے یا کالا ہے وغیرہ دیں گے جو صفات کے بارے میں سوال ہے
تیسرا سوال ما کے ذریعے حقیقت شیئ جاننے کے لیے کیئے جاتا ہے جیسا کہ قرآن کریم میں ہے ما الرحمن رحمان کیا ہے
یعنی رحمان کی حقیقت پوچھی گئی ہے اسی طرح کمپیوٹر کیا ہے وغیرہ سوال ہوتے ہیں
ھل اور ہمزہ
ہمزہ کے ذریعے تصور اور تصدیق دونوں کا سوال ہوتا ہے جبکہ ھل کے ذریعے صرف تصدیق کا سوال ہوتا ہے
پہلے تصور و تصدیق سمجھیں
تصور کہتے ہیں کسی چیز کا حکم (نسبت ) سے خالی ہونا جیسے زید،کتاب،وغیرہ مفردات
ان پر کوئی حکم یا ان کی کوئی خبر نہیں ہے
اور تصدیق کا مطلب ہوتا ہے دو چیزوں کے درمیان نسبت
جیسے زید کھڑا ہے ،وہ بیٹھا ہے وغیرہ جملے
اب ہمزہ کے ذریعے دونوں چیزوں کا سوال ہوتا ہے
جیسے أ فی الدار زید أم بکر (گھر میں زید ہے یا بکر )
اس سوال میں دیکھیں تو تصدیق (حکم ) سائل کو معلوم ہے کہ گھر میں کوئی موجود ہے سوال صرف اس بات کا پوچھا جا رہا ہے کہ گھر میں کون ہے یعنی تصور زید ہے یا بکر
اب اس کا جواب تعین سے دیا جائے جیسے کہ زید ہے گھر میں یا بکر کسی ایک کا نام لینا کافی ہوگا
جبکہ دوسری جانب تصدیق کا سوال اس میں ھمزہ اور ھل برابر ہیں
اب یہاں سوال یہ ہوگا کہ آپ کو کسی حکم کو معلوم کرنا ہے جیسے ھل سافر زید ؟ أسافر زید (زید نے سفر کیا ؟)
تو اب اصل سوال ہی یہ ہے کہ زید نے سفر کیا یا نہیں یعنی زید اور سفر کے درمیان جو نسبت ہے اس کا سوال ہے
اور اس کا جواب ہاں یا نہیں کہہ کر دیا جاتا ہے