نحو
1
یوم لفیف کی کون سی قسم ہے لفیف مفروق ہے کہ لفیف مقرون کہ دونوں کی تعریف کے حساب سے یوم ان دونوں میں نہیں رہے
13 ستمبر، 2025Arman Gazi
شہزاد عابد
راجن پور،روجھان
لفیف کی تعریف جو کی جاتی ہے: جس کلمہ میں دو حروف اصلیہ حرف علت ہوں
اور آگے اقسام بیان کرتے ہوئے یوں لکھتے ہیں کہ: اگر دونوں حروف عین اور لام کلمہ میں ہوں تو لفیف مقرون کہتے ہیں اور اگر فاء اور لام کلمہ میں ہوں تو لفیف مفروق کہتے ہیں
کچھ کتب میں یہی تعریف لکھی ہوتی ہے جس کی وجہ سے یوم اور ویل جیسے الفاظ اقسام سبعہ میں داخل ہونے سے رہ جاتے ہیں
لیکن درست تقسیم وہی ہے جو ابن الحاجب نے شافیہ میں کی ہے کہ: فاء اور عین یا عین اور لام کلمہ میں اگر دو حروف علت ہوں تو لفیف مقرون ہوگا اور اگر فاء اور لام کلمہ میں ہوں تو لفیف مفروق ہوگا
فائدہ : فاء اور عین کلمہ میں دو حروف علت ہوں ایسا کوئی فعل نہیں ہوتا بلکہ صرف اسم ہوگا
اور دو واؤ والا کوئی کلمہ نہیں ملتا نا اسماء میں نا افعال میں