نحو
1
حفاۃ عراۃ عالۃ یہ صیغے کس باب سے مستعمل ہے اور اس میں کونسے قوانین کی وجہ سے تبدیلی ہوئی ہے
26 جولائی، 2025HAMEED ULLAH YOUSAFZAI

شہزاد عابد
راجن پور،روجھان
لفظ حفاۃ اور عراۃ یہ دونوں باب ضرب سے آتے ہیں
اور ان کی تبدیلی درج ذیل قاعدہ کے مطابق ہوئی ہے
قاعدہ
اگر اسمِ فاعل کی جمع فَعْلَۃٌ کے وزن پر آئے اور اس کا لام کلمه حرفِ علت ہو تو اسے الف سے بدل کر فاء کلمہ کو ضمہ دینا واجب ہے
اصل میں یہ عَرَیَۃ حَفَیَۃ تھے
لام کلمہ (یاء) کو الف سے بدل کر فاء کلمہ ( عین اور حاء ) کو ضمہ دیا
عالۃ نصر ینصر باب سے ہے اور اصل میں یہ عَوَلَۃٌ تھا
واؤ متحرک ما قبل مفتوح کو الف سے بدلا تو عالۃ ہو گیا